خم خانہ میکشوں نے کیا اس قدر تہی
قطرہ نہیں رہا ہے جو شیشے نچوڑیے
شیخ ظہور الدین حاتم
خوبان جہاں ہوں جس سے تسخیر
ایسا کوئی ہم نے ہنر نہ دیکھا
شیخ ظہور الدین حاتم
کس سے کہوں میں حال دل اپنا کہ تا سنے
اس شہر میں رہا بھی کوئی درد مند ہے
شیخ ظہور الدین حاتم
کس سے کہوں میں حال دل اپنا کہ تا سنے
اس شہر میں رہا بھی کوئی درد مند ہے
شیخ ظہور الدین حاتم
کس طرح پہنچوں میں اپنے یار کن پنجاب میں
ہو گیا راہوں میں چشموں سے دو آبا بے طرح
شیخ ظہور الدین حاتم
کس طرح سے گزار کروں راہ عشق میں
کاٹے ہے اب ہر ایک قدم پر زمیں مجھے
شیخ ظہور الدین حاتم
کس طرح سے گزار کروں راہ عشق میں
کاٹے ہے اب ہر ایک قدم پر زمیں مجھے
شیخ ظہور الدین حاتم