EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

اب مرا درد مری جان ہوا جاتا ہے
اے مرے چارہ گرو اب مجھے اچھا نہ کرو

شہزاد احمد




اب تو انسان کی عظمت بھی کوئی چیز نہیں
لوگ پتھر کو خدا مان لیا کرتے تھے

شہزاد احمد




اب تو انسان کی عظمت بھی کوئی چیز نہیں
لوگ پتھر کو خدا مان لیا کرتے تھے

شہزاد احمد




اب تو صاف سنتا ہوں اپنے دل کی ہر دھڑکن
اور کیا دکھائے گی یہ طویل تنہائی

شہزاد احمد




اگر دو دل کہیں بھی مل گئے ہیں
زمانے کو شکایت ہو گئی ہے

شہزاد احمد




اگر دو دل کہیں بھی مل گئے ہیں
زمانے کو شکایت ہو گئی ہے

شہزاد احمد




اے صبح کی کرن مجھے پیاری ہے تو بہت
تجھ سے لپٹ پڑوں گا اگر جاگتا ہوا

شہزاد احمد