EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

بیٹھا ہی رہا صبح سے میں دھوپ ڈھلے تک
سایہ ہی سمجھتی رہی دیوار مجھے بھی

شہزاد احمد




بیٹھا ہی رہا صبح سے میں دھوپ ڈھلے تک
سایہ ہی سمجھتی رہی دیوار مجھے بھی

شہزاد احمد




بس ایک لمحے میں کیا کچھ گزر گئی دل پر
بحال ہوتے ہوئے ہم نے ایک زمانہ لیا

شہزاد احمد




بس یہی ہوگا کہ دیوانہ کہیں گے اہل بزم
آپ چپ کیوں ہیں مری طرز نوا لے لیجیے

شہزاد احمد




بس یہی ہوگا کہ دیوانہ کہیں گے اہل بزم
آپ چپ کیوں ہیں مری طرز نوا لے لیجیے

شہزاد احمد




بے ہنر ہاتھ چمکنے لگا سورج کی طرح
آج ہم کس سے ملے آج کسے چھو آئے

شہزاد احمد




بھرپور نہیں ہیں کسی چہرے کے خد و خال
دیکھا نہیں وہ چاند جو پورا نظر آئے

شہزاد احمد