EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

فقط زمان و مکاں میں ذرا سا فرق آیا
جو ایک مسئلۂ درد تھا ابھی تک ہے

شہرام سرمدی




مرے علاوہ سبھی لوگ اب یہ مانتے ہیں
غلط نہیں تھی مری رائے اس کے بارے میں

شہرام سرمدی




مرے علاوہ سبھی لوگ اب یہ مانتے ہیں
غلط نہیں تھی مری رائے اس کے بارے میں

شہرام سرمدی




آندھیاں آتی تھیں لیکن کبھی ایسا نہ ہوا
خوف کے مارے جدا شاخ سے پتا نہ ہوا

شہریار




آنکھ کی یہ ایک حسرت تھی کہ بس پوری ہوئی
آنسوؤں میں بھیگ جانے کی ہوس پوری ہوئی

شہریار




آنکھ کی یہ ایک حسرت تھی کہ بس پوری ہوئی
آنسوؤں میں بھیگ جانے کی ہوس پوری ہوئی

شہریار




آنکھوں کو سب کی نیند بھی دی خواب بھی دیے
ہم کو شمار کرتی رہی دشمنوں میں رات

شہریار