اس کی آنکھوں میں محبت کا گماں تک نہیں آج
کون سی آگ تھی کل جس کا دھواں تک نہیں آج
شہنواز زیدی
وہ مرے کاسے میں یادیں چھوڑ کر یوں چل دیا
جس طرح الفاظ جاتے ہوں معانی چھوڑ کر
شہنواز زیدی
یہ سوکھے پتے نہیں زمانے پہ تبصرے ہیں
شجر نے لکھ کر بکھیر دی ہیں فضا میں باتیں
شہنواز زیدی
یہ سوکھے پتے نہیں زمانے پہ تبصرے ہیں
شجر نے لکھ کر بکھیر دی ہیں فضا میں باتیں
شہنواز زیدی
ہم ضبط کی حدوں سے گزر بھی نہیں گئے
زندہ اگر نہیں ہیں تو مر بھی نہیں گئے
شہناز نور
بنام عشق اک احسان سا ابھی تک ہے
وہ سادہ لوح ہمیں چاہتا ابھی تک ہے
شہرام سرمدی
بنام عشق اک احسان سا ابھی تک ہے
وہ سادہ لوح ہمیں چاہتا ابھی تک ہے
شہرام سرمدی