تیری تابش سے روشن ہیں گل بھی اور ویرانے بھی
کیا تو بھی اس ہنستی گاتی دنیا کا مزدور ہے چاند؟
شبنم رومانی
اب مجھ کو رخصت ہونا ہے اب میرا ہار سنگھار کرو
کیوں دیر لگاتی ہو سکھیو جلدی سے مجھے تیار کرو
شبنم شکیل
چلتے رہے تو کون سا اپنا کمال تھا
یہ وہ سفر تھا جس میں ٹھہرنا محال تھا
شبنم شکیل
چلتے رہے تو کون سا اپنا کمال تھا
یہ وہ سفر تھا جس میں ٹھہرنا محال تھا
شبنم شکیل
اب بھی اک عمر پہ جینے کا نہ انداز آیا
زندگی چھوڑ دے پیچھا مرا میں باز آیا
شاد عظیم آبادی
اے شوق پتا کچھ تو ہی بتا اب تک یہ کرشمہ کچھ نہ کھلا
ہم میں ہے دل بے تاب نہاں یا آپ دل بے تاب ہیں ہم
شاد عظیم آبادی
بھرے ہوں آنکھ میں آنسو خمیدہ گردن ہو
تو خامشی کو بھی اظہار مدعا کہیے
شاد عظیم آبادی