رنگ بھرتے ہیں وفا کا جو تصور میں ترے
تجھ سے اچھی تری تصویر بنا لیتے ہیں
سیماب اکبرآبادی
روز کہتا ہوں کہ اب ان کو نہ دیکھوں گا کبھی
روز اس کوچے میں اک کام نکل آتا ہے
سیماب اکبرآبادی
روز کہتا ہوں کہ اب ان کو نہ دیکھوں گا کبھی
روز اس کوچے میں اک کام نکل آتا ہے
سیماب اکبرآبادی
سارے چمن کو میں تو سمجھتا ہوں اپنا گھر
جیسے چمن میں میرا کوئی آشیاں بنا
سیماب اکبرآبادی
صحرا سے بار بار وطن کون جائے گا
کیوں اے جنوں یہیں نہ اٹھا لاؤں گھر کو میں
سیماب اکبرآبادی
صحرا سے بار بار وطن کون جائے گا
کیوں اے جنوں یہیں نہ اٹھا لاؤں گھر کو میں
سیماب اکبرآبادی
سیمابؔ دل حوادث دنیا سے بجھ گیا
اب آرزو بھی ترک تمنا سے کم نہیں
سیماب اکبرآبادی