EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

کہانی میری روداد جہاں معلوم ہوتی ہے
جو سنتا ہے اسی کی داستاں معلوم ہوتی ہے

سیماب اکبرآبادی




خدا اور ناخدا مل کر ڈبو دیں یہ تو ممکن ہے
میری وجہ تباہی صرف طوفاں ہو نہیں سکتا

سیماب اکبرآبادی




خلوص دل سے سجدہ ہو تو اس سجدے کا کیا کہنا
وہیں کعبہ سرک آیا جبیں ہم نے جہاں رکھ دی

سیماب اکبرآبادی




خلوص دل سے سجدہ ہو تو اس سجدے کا کیا کہنا
وہیں کعبہ سرک آیا جبیں ہم نے جہاں رکھ دی

سیماب اکبرآبادی




کیا ڈھونڈھنے جاؤں میں کسی کو
اپنا مجھے خود پتا نہیں ہے

سیماب اکبرآبادی




کیوں جام شراب ناب مانگوں
ساقی کی نظر میں کیا نہیں ہے

سیماب اکبرآبادی




کیوں جام شراب ناب مانگوں
ساقی کی نظر میں کیا نہیں ہے

سیماب اکبرآبادی