اک تری یاد گلے ایسے پڑی ہے کہ نجیبؔ
آج کا کام بھی ہم کل پہ اٹھا رکھتے ہیں
نجیب احمد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اس دائرۂ روشنی و رنگ سے آگے
کیا جانیے کس حال میں بستی کے مکیں ہیں
نجیب احمد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
خیمۂ جاں کی طنابوں کو اکھڑ جانا تھا
ہم سے اک روز ترا غم بھی بچھڑ جانا تھا
نجیب احمد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کس نے وفا کے نام پہ دھوکا دیا مجھے
کس سے کہوں کہ میرا گنہ گار کون ہے
نجیب احمد
ٹیگز:
| دھکا |
| 2 لائنیں شیری |
موت سے زیست کی تکمیل نہیں ہو سکتی
روشنی خاک میں تحلیل نہیں ہو سکتی
نجیب احمد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
مری نمود کسی جسم کی تلاش میں ہے
میں روشنی ہوں اندھیروں میں چل رہا ہوں ابھی
نجیب احمد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
مری زمیں مجھے آغوش میں سمیٹ بھی لے
نہ آسماں کا رہوں میں نہ آسماں میرا
نجیب احمد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |

