دل مبتلائے ہجر رفاقت میں رہ گیا
لگتا ہے کوئی فرق محبت میں رہ گیا
ندیم بھابھہ
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
دل سے اک یاد بھلا دی گئی ہے
کسی غفلت کی سزا دی گئی ہے
ندیم بھابھہ
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہم غلامی کو مقدر کی طرح جانتے ہیں
ہم تری جیت تری مات سے نکلے ہوئے ہیں
ندیم بھابھہ
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کچھ اس لیے بھی اکیلا سا ہو گیا ہوں ندیمؔ
سبھی کو دوست بنایا ہے دشمنی نہیں کی
ندیم بھابھہ
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
میں لو میں لو ہوں، الاؤ میں ہوں الاؤ ندیمؔ
سو ہر چراغ مرا اعتراف کرتا رہا
ندیم بھابھہ
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
محبت نے اکیلا کر دیا ہے
میں اپنی ذات میں اک قافلہ تھا
ندیم بھابھہ
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
محبت، ہجر، نفرت مل چکی ہے
میں تقریباً مکمل ہو چکا ہوں
ندیم بھابھہ
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |

