EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

بال و پر بھی گئے بہار کے ساتھ
اب توقع نہیں رہائی کی

میر تقی میر




بارے دنیا میں رہو غم زدہ یا شاد رہو
ایسا کچھ کر کے چلو یاں کہ بہت یاد رہو

میر تقی میر




بارے دنیا سے رہو غمزدہ یا شاد رہو
ایسا کچھ کر کے چلو یاں کہ بہت یاد رہو

میر تقی میر




بہت کچھ کہا ہے کرو میرؔ بس
کہ اللہ بس اور باقی ہوس

میر تقی میر




بزم عشرت میں ملامت ہم نگوں بختوں کے تئیں
جوں حباب بادہ ساغر سرنگوں ہو جائے گا

میر تقی میر




بے خودی لے گئی کہاں ہم کو
دیر سے انتظار ہے اپنا

میر تقی میر




بلبل غزل سرائی آگے ہمارے مت کر
سب ہم سے سیکھتے ہیں انداز گفتگو کا

میر تقی میر