EN हिंदी
بارے دنیا میں رہو غم زدہ یا شاد رہو | شیح شیری
bare duniya mein raho gham-zada ya shad raho

غزل

بارے دنیا میں رہو غم زدہ یا شاد رہو

میر تقی میر

;

بارے دنیا میں رہو غم زدہ یا شاد رہو
ایسا کچھ کر کے چلو یاں کہ بہت یاد رہو

عشق پیچے کی طرح حسن گرفتاری ہے
لطف کیا سرو کی مانند گر آزاد رہو

ہم کو دیوانگی شہروں ہی میں خوش آتی ہے
دشت میں قیس رہو کوہ میں فرہاد رہو

وہ گراں خواب جو ہے ناز کا اپنے سو ہے
داد بیداد رہو شب کو کہ فریاد رہو

میرؔ ہم مل کے بہت خوش ہوئے تم سے پیارے
اس خرابے میں مری جان تم آباد رہو