ہم بنائیں گے یہاں ساغرؔ نئی تصویر شوق
ہم تخیل کے مجدد ہم تصور کے امام
ساغر صدیقی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
حوروں کی طلب اور مے و ساغر سے ہے نفرت
زاہد ترے عرفان سے کچھ بھول ہوئی ہے
ساغر صدیقی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
جب جام دیا تھا ساقی نے جب دور چلا تھا محفل میں
اک ہوش کی ساعت کیا کہیے کچھ یاد رہی کچھ بھول گئے
ساغر صدیقی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
جھلملاتے ہوئے اشکوں کی لڑی ٹوٹ گئی
جگمگاتی ہوئی برسات نے دم توڑ دیا
ساغر صدیقی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
جن سے افسانۂ ہستی میں تسلسل تھا کبھی
ان محبت کی روایات نے دم توڑ دیا
ساغر صدیقی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |