EN हिंदी
رضی رضی الدین شیاری | شیح شیری

رضی رضی الدین شیر

14 شیر

تمام رات ترا انتظار ہوتا رہا
یہ ایک کام یہی کاروبار ہوتا رہا

رضی رضی الدین




تم نہ تھے تو یہاں پہ کوئی نہ تھا
آج کتنے دوانے بیٹھے ہیں

رضی رضی الدین




تمہارے شہر میں کیوں آج ہو کا عالم ہے
صبا ادھر سے گزر کر ادھر گئی کہ نہیں

رضی رضی الدین




اس کا جلوہ دکھائی دیتا ہے
سارے چہروں پہ سب کتابوں میں

رضی رضی الدین




یہ زلف یار بھی کیا بجلیوں کا جھرمٹ ہے
خدایا خیر ہو اب میرے آشیانے کی

رضی رضی الدین