EN हिंदी
کاش پڑتے نہ ان عذابوں میں | شیح شیری
kash paDte na in azabon mein

غزل

کاش پڑتے نہ ان عذابوں میں

رضی رضی الدین

;

کاش پڑتے نہ ان عذابوں میں
ڈھونڈتے ہیں تمہیں سرابوں میں

کبھی کانٹوں کبھی گلابوں میں
کھو گئے ہم یہ کن عذابوں میں

نشۂ یار کا نشہ مت پوچھ
ایسی مستی کہاں شرابوں میں

اس کا جلوہ دکھائی دیتا ہے
سارے چہروں پہ سب کتابوں میں

سامنے ہوں تو آنکھ کھلتی نہیں
جاگتے ہیں ہم ان کے خوابوں میں