خاموش زندگی جو بسر کر رہے ہیں ہم
گہرے سمندروں میں سفر کر رہے ہیں ہم
رئیس امروہوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کس نے دیکھے ہیں تری روح کے رستے ہوئے زخم
کون اترا ہے ترے قلب کی گہرائی میں
رئیس امروہوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
پہلے بھی خراب تھی یہ دنیا
اب اور خراب ہو گئی ہے
رئیس امروہوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
پہلے یہ شکر کہ ہم حد ادب سے نہ بڑھے
اب یہ شکوہ کہ شرافت نے کہیں کا نہ رکھا
رئیس امروہوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
صدیوں تک اہتمام شب ہجر میں رہے
صدیوں سے انتظار سحر کر رہے ہیں ہم
رئیس امروہوی
صرف تاریخ کی رفتار بدل جائے گی
نئی تاریخ کے وارث یہی انساں ہوں گے
رئیس امروہوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ٹہنی پہ خموش اک پرندہ
ماضی کے الٹ رہا ہے دفتر
رئیس امروہوی
ٹیگز:
| مجی |
| 2 لائنیں شیری |