EN हिंदी
غلام محمد قاصر شیاری | شیح شیری

غلام محمد قاصر شیر

40 شیر

اس طرح قحط ہوا کی زد میں ہے میرا وجود
آندھیاں پہچان لیتی ہیں بہ آسانی مجھے

غلام محمد قاصر




جن کی درد بھری باتوں سے ایک زمانہ رام ہوا
قاصرؔ ایسے فن کاروں کی قسمت میں بن باس رہا

غلام محمد قاصر




جس کو اس فصل میں ہونا ہے برابر کا شریک
میرے احساس میں تنہائیاں کیوں بوتا ہے

غلام محمد قاصر




کہتے ہیں ان شاخوں پر پھل پھول بھی آتے تھے
اب تو پتے جھڑتے ہیں یا پتھر گرتے ہیں

غلام محمد قاصر