دنوں مہینوں آنکھیں روئیں نئی رتوں کی خواہش میں
رت بدلی تو سوکھے پتے دہلیزوں میں در آئے
اعجاز گل
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
دھوپ جوانی کا یارانہ اپنی جگہ
تھک جاتا ہے جسم تو سایہ مانگتا ہے
اعجاز گل
ٹیگز:
| سایا |
| 2 لائنیں شیری |
در کھول کے دیکھوں ذرا ادراک سے باہر
یہ شور سا کیسا ہے مری خاک سے باہر
اعجاز گل
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
چاہا تھا مفر دل نے مگر زلف گرہ گیر
پیچاک بناتی رہی پیچاک سے باہر
اعجاز گل
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
بجھی نہیں مرے آتش کدے کی آگ ابھی
اٹھا نہیں ہے بدن سے دھواں کہاں گیا میں
اعجاز گل
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
بے سبب جمع تو کرتا نہیں تیر و ترکش
کچھ ہدف ہوگا زمانے کی ستم گاری کا
اعجاز گل
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اطوار اس کے دیکھ کے آتا نہیں یقیں
انساں سنا گیا ہے کہ آفاق میں رہا
اعجاز گل
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |