EN हिंदी
دواکر راہی شیاری | شیح شیری

دواکر راہی شیر

16 شیر

اس انتظار میں بیٹھے ہیں ان کی محفل میں
کہ وہ نگاہ اٹھائیں تو ہم سلام کریں

دواکر راہی




اس سے پہلے کہ لوگ پہچانیں
خود کو پہچان لو تو بہتر ہے

دواکر راہی




سوال یہ ہے کہ اس پر فریب دنیا میں
خدا کے نام پہ کس کس کا احترام کریں

دواکر راہی




سوچنے کی یہ بات ہے راہیؔ
سوچتے ہی رہے تو کیا ہوگا

دواکر راہی




وقار خون شہیدان کربلا کی قسم
یزید مورچہ جیتا ہے جنگ ہارا ہے

دواکر راہی




وقت برباد کرنے والوں کو
وقت برباد کر کے چھوڑے گا

دواکر راہی




وقت کو بس گزار لینا ہی
دوستو کوئی زندگانی ہے

دواکر راہی