میں بند کمرے کی مجبوریوں میں لیٹا رہا
پکارتی پھری بازار میں ہوا مجھ کو
بمل کرشن اشک
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
پڑنے لگے جو زور ہوس کا تو کیا نگاہ
ہر زاویے سے جسم نکلتا دکھائے دے
بمل کرشن اشک
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
سبھی انساں فرشتے ہو گئے ہیں
کسی دیوار میں سایہ نہیں ہے
بمل کرشن اشک
ٹیگز:
| سایا |
| 2 لائنیں شیری |
تم تو کچھ ایسے بھول گئے ہو جیسے کبھی واقف ہی نہیں تھے
اور جو یوں ہی کرنا تھا صاحب کس لیے اتنا پیار کیا تھا
بمل کرشن اشک
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اسے چھت پر کھڑے دیکھا تھا میں نے
کہ جس کے گھر کا دروازہ نہیں ہے
بمل کرشن اشک
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |