EN हिंदी
عزیز قیسی شیاری | شیح شیری

عزیز قیسی شیر

13 شیر

کیا ہاتھ اٹھائیے دعا کو
ہم ہاتھ اٹھا چکے دعا سے

عزیز قیسی




نظر اٹھاؤ تو جھوم جائیں نظر جھکاؤ تو ڈگمگائیں
تمہاری نظروں سے سیکھتے ہیں طریق موت و حیات کے ہم

عزیز قیسی




تجھے سینے سے لگا لوں تجھے دل میں رکھ لوں
درد کی چھاؤں میں زخموں کی اماں میں آ جا

عزیز قیسی




یہ راس رنگ یہ میل ملن اک ہاتھ میں چاند اک میں سورج
اک رات کا موج مزہ سارا اک دن کا سیر سپاٹا ہے

عزیز قیسی