میں اپنا کار وفا آزماؤں گا پھر بھی
کہاں میں تیرے ستم یاد کرنے والا ہوں
عین تابش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
میں اس گھڑی اپنے آپ کا سامنا بھی کرنے سے بھاگتا ہوں
وہ زینہ زینہ اترنے والی شبیہ جب مجھ میں جاگتی ہے
عین تابش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
روز اک مرگ کا عالم بھی گزرتا ہے یہاں
روز جینے کے بھی سامان نکل آتے ہیں
عین تابش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
تو جو اس دنیا کی خاطر اپنا آپ گنواتا ہے
اے دل من اے میرے مسافر کام ہے یہ نادانوں کا
عین تابش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |