سو بار ترا دامن ہاتھوں میں مرے آیا
جب آنکھ کھلی دیکھا اپنا ہی گریباں تھا
اصغر گونڈوی
ٹیگز:
| گاربان |
| 2 لائنیں شیری |
ہمیشہ میں نے گریباں کو چاک چاک کیا
تمام عمر رفوگر رہے رفو کرتے
Tween kaabaa and the loved one's face is deep affinity
Corpses, toward's mecca for a cause are faced to be
حیدر علی آتش
ٹیگز:
| گاربان |
| 4 لائنیں شیاری |
ایسا کروں گا اب کے گریباں کو تار تار
جو پھر کسی طرح سے کسی سے رفو نہ ہو
شیخ ظہور الدین حاتم
جب تک کہ گریبان میں یک تار رہے گا
تب تک مری گردن کے اوپر بار رہے گا
شیخ ظہور الدین حاتم
ٹیگز:
| گاربان |
| 2 لائنیں شیری |
کیا بڑا عیب ہے اس جامۂ عریانی میں
چاک کرنے کو کبھی اس میں گریباں نہ ہوا
شیخ ظہور الدین حاتم