EN हिंदी
سلیمان اریب شیاری | شیح شیری

سلیمان اریب شیر

3 شیر

اریبؔ دیکھو نہ اتراؤ چند شعروں پر
غزل وہ فن ہے کہ غالبؔ کو تم سلام کرو

سلیمان اریب




ایک حمام میں تبدیل ہوئی ہے دنیا
سب ہی ننگے ہیں کسے دیکھ کے شرماؤں میں

سلیمان اریب




ایک حمام میں تبدیل ہوئی ہے دنیا
سب ہوئے ننگے کسے دیکھ کے شرماؤں میں

سلیمان اریب