EN हिंदी
شعیب بن عزیز شیاری | شیح شیری

شعیب بن عزیز شیر

3 شیر

اب اداس پھرتے ہو سردیوں کی شاموں میں
اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں

شعیب بن عزیز




دوستی کا دعویٰ کیا عاشقی سے کیا مطلب
میں ترے فقیروں میں میں ترے غلاموں میں

شعیب بن عزیز




غنچہ چٹکا تھا کہیں خاطر بلبل کے لئے
میں نے یہ جانا کہ کچھ مجھ سے کہا ہو جیسے

شعیب بن عزیز