EN हिंदी
شباب شیاری | شیح شیری

شباب شیر

3 شیر

ہوئی مدت کہ میں نے بت پرستی چھوڑ دی زاہد
مگر اب تک گلے میں دیکھ لے زنار باقی ہے

شباب




خط پیشانی میں سفاک ازل کے دن سے
تیری تلوار سے لکھی ہے شہادت میری

شباب




میں ترے حسن کا خلوت میں تماشائی ہوں
آئینہ سیکھ نہ جائے کہیں حیرت میری

شباب