EN हिंदी
سیفی سرونجی شیاری | شیح شیری

سیفی سرونجی شیر

5 شیر

اپنی خوشیاں بھول جا سب کا درد خرید
سیفیؔ تب جا کر کہیں تیری ہوگی عید

سیفی سرونجی




ہر محفل میں جا مگر اتنی کر لے جانچ
خودداری پر بھول کر آئے کبھی نہ آنچ

سیفی سرونجی




کیسا ہر دم شور ہے کیسی چیخ پکار
دو دن کی ہے زندگی ہنس کر اسے گزار

سیفی سرونجی




میں ہوں اک ذرہ مگر اونچی میری ذات
میرے آگے کچھ نہیں تاروں کی اوقات

سیفی سرونجی




طوفان آئے شہر میں یا کوئی زلزلہ
مجھ کو کسی بھی بات کا اب ڈر نہیں رہا

سیفی سرونجی