EN हिंदी
راسخ عظیم آبادی شیاری | شیح شیری

راسخ عظیم آبادی شیر

3 شیر

بازار جہاں میں کوئی خواہاں نہیں تیرا
لے جائیں کہاں اب تجھے اے جنس وفا ہم

راسخ عظیم آبادی




جب تجھے خود آپ سے بیگانگی ہو جائے گی
آشنا تب تجھ سے وہ دیر آشنا ہو جائے گا

راسخ عظیم آبادی




شاگرد ہیں ہم میرؔ سے استاد کے راسخؔ
استادوں کا استاد ہے استاد ہمارا

راسخ عظیم آبادی