مٹی کی آواز سنی جب مٹی نے
سانسوں کی سب کھینچا تانی ختم ہوئی
نذر جاوید
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
وار ہر ایک مرے زخم کا حامل آیا
اپنی تلوار کے میں خود ہی مقابل آیا
نذر جاوید
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
یہ تو اے جاویدؔ گزرے موسموں کی راکھ ہے
آخرش کیا ڈھونڈھتا ہے تو خس و خاشاک میں
نذر جاوید
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
زندہ رہنے کے تقاضوں نے مجھے مار دیا
سر پہ جاویدؔ عجب عہد مسائل آیا
نذر جاوید
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |