EN हिंदी
نسیم انصاری شیاری | شیح شیری

نسیم انصاری شیر

2 شیر

میں نے دیکھی ہے امیر شہر کی وہ مفلسی
دولت دنیا تھی لیکن غم کا سرمایہ نہ تھا

نسیم انصاری




میں روشنی پہ زندگی کا نام لکھ کے آ گیا
اسے مٹا مٹا کے یہ سیاہ رات تھک گئی

نسیم انصاری