ہر سینہ آہ ہے ترے پیکاں کا منتظر
ہو انتخاب اے نگہ یار دیکھ کر
محمد علی جوہرؔ
نہ نماز آتی ہے مجھ کو نہ وضو آتا ہے
سجدہ کر لیتا ہوں جب سامنے تو آتا ہے
ablutions I do not know, nor do I know prayer
i just bow in worship whenever you are there
محمد علی جوہرؔ
قتل حسین اصل میں مرگ یزید ہے
اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد
محمد علی جوہرؔ
ساری دنیا یہ سمجھتی ہے کہ سودائی ہے
اب مرا ہوش میں آنا تری رسوائی ہے
محمد علی جوہرؔ
شکوہ صیاد کا بے جا ہے قفس میں بلبل
یاں تجھے آپ ترا طرز فغاں لایا ہے
محمد علی جوہرؔ
توحید تو یہ ہے کہ خدا حشر میں کہہ دے
یہ بندہ زمانے سے خفا میرے لیے ہے
محمد علی جوہرؔ
تجھ سے کیا صبح تلک ساتھ نبھے گا اے عمر
شب فرقت کی جو گھڑیوں کا گزرنا ہے یہی
محمد علی جوہرؔ
وہی دن ہے ہماری عید کا دن
جو تری یاد میں گزرتا ہے
محمد علی جوہرؔ