چمن میں شب کو گھرا ابر نو بہار رہا
حضور آپ کا کیا کیا نہ انتظار رہا
مرزا شوقؔ لکھنوی
ٹیگز:
| انتر |
| 2 لائنیں شیری |
دیکھ لو ہم کو آج جی بھر کے
کوئی آتا نہیں ہے پھر مر کے
مرزا شوقؔ لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
گئے جو عیش کے دن میں شباب کیا کرتا
لگا کے جان کو اپنی عذاب کیا کرتا
مرزا شوقؔ لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
گیسو رخ پر ہوا سے ہلتے ہیں
چلئے اب دونوں وقت ملتے ہیں
مرزا شوقؔ لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
موت سے کس کو رستگاری ہے
آج وہ کل ہماری باری ہے
مرزا شوقؔ لکھنوی
ٹیگز:
| موٹ |
| 2 لائنیں شیری |
ثابت یہ کر رہا ہوں کہ رحمت شناس ہوں
ہر قسم کا گناہ کیے جا رہا ہوں میں
مرزا شوقؔ لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |