EN हिंदी
منظر ایوبی شیاری | شیح شیری

منظر ایوبی شیر

2 شیر

کسی بھی گھر میں سہی روشنی تو ہے ہم سے
نمود صبح سے پہلے تو مت بجھاؤ ہمیں

منظر ایوبی




کسی لب پہ حرف ستم تو ہو کوئی دکھ سپرد قلم تو ہو
یہ بجا کہ شہر ملال میں کوئی فیضؔ ہے کوئی میرؔ ہے

منظر ایوبی