EN हिंदी
اشتیاق طالب شیاری | شیح شیری

اشتیاق طالب شیر

2 شیر

چاند ہیں نہ تارے ہیں آسماں کے آنگن میں
رقص کرتے ہیں شعلے اب تو شب کے دامن میں

اشتیاق طالب




نظر آتی نہیں سڑکوں پہ لاشیں
امیر شہر اندھا ہو گیا ہے

اشتیاق طالب