اب کسی کام کے نہیں یہ رہے
دل وفا عشق اور تنہائی
اندر سرازی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اور تو کوئی تھا نہیں شاید
رات کو اٹھ کے میں ہی چیخا تھا
اندر سرازی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
بڑی مشکل سے بہلایا تھا خود کو
اچانک یاد تیری آ گئی پھر
اندر سرازی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
دل کے خوں سے بھی سینچ کر دیکھا
پیڑ کیوں یہ ہرا نہیں ہوتا
اندر سرازی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
دکھ اداسی ملال غم کے سوا
اور بھی ہے کوئی مکان میں کیا
اندر سرازی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اک عجب شور بپا ہے اندر
پھر سے دل ٹوٹ رہا ہے شاید
اندر سرازی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
جس کا ڈر تھا وہی ہوا یارو
وہ فقط ہم سے ہی خفا نکلا
اندر سرازی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
جو ملا توڑتا گیا اس کو
دل لگا تھا مرا ہزاروں سے
اندر سرازی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
خوب تھی اب مگر بدل سی گئی
تیرے اس شہر کی یہ تنہائی
اندر سرازی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |