EN हिंदी
اندر سرازی شیاری | شیح شیری

اندر سرازی شیر

15 شیر

کتنا پیارا لگتا ہے
ہوتا ہے جب پورا چاند

اندر سرازی




کچھ ہوا کا بھی ہاتھ تھا ورنہ
پردہ یوں ہی ہلا نہیں ہوتا

اندر سرازی




کیا خبر کب برس کے ٹوٹ پڑے
ہر طرف ایسی ہے گھٹا چھائی

اندر سرازی




کیا خبر کیا خطا مری تھی کہ جو
مجھ سے روٹھا رہا خدا میرا

اندر سرازی




رازداں ہوتے ہیں وہ گھر اکثر
جن گھروں میں دھواں نہیں ہوتا

اندر سرازی




ساون کی اس رم جھم میں
بھیگ رہا ہے تنہا چاند

اندر سرازی