EN हिंदी
حامد سروش شیاری | شیح شیری

حامد سروش شیر

2 شیر

کتنے غم ہیں جو سر شام سلگ اٹھتے ہیں
چارہ گر تو نے یہ کس دکھ کی دوا بھیجی ہے

حامد سروش




میں نے بھیجی تھی گلابوں کی بشارت اس کو
تحفۃً اس نے بھی خوشبوئے وفا بھیجی ہے

حامد سروش