EN हिंदी
حلیم قریشی شیاری | شیح شیری

حلیم قریشی شیر

3 شیر

آگے جو قدم رکھا پیچھے کا نہ غم رکھا
جس راہ سے ہم گزرے دیوار اٹھا آئے

حلیم قریشی




اب تجھے کیسے بتائیں کہ تری یادوں میں
کچھ اضافہ ہی کیا ہم نے خیانت نہیں کی

حلیم قریشی




کوئی الزام کوئی طنز کوئی رسوائی
دن بہت ہو گئے یاروں نے عنایت نہیں کی

حلیم قریشی