آج بھی بری کیا ہے کل بھی یہ بری کیا تھی
اس کا نام دنیا ہے یہ بدلتی رہتی ہے
اعجاز صدیقی
ٹیگز:
| دوم |
| 2 لائنیں شیری |
اور ذکر کیا کیجے اپنے دل کی حالت کا
کچھ بگڑتی رہتی ہے کچھ سنبھلتی رہتی ہے
اعجاز صدیقی
ٹیگز:
| دل |
| 2 لائنیں شیری |
دنیا سبب شورش غم پوچھ رہی ہے
اک مہر خموشی ہے کہ ہونٹوں پہ لگی ہے
اعجاز صدیقی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |