EN हिंदी
احتشام اختر شیاری | شیح شیری

احتشام اختر شیر

4 شیر

مرے عزیز ہی مجھ کو سمجھ نہ پائے کبھی
میں اپنا حال کسی اجنبی سے کیا کہتا

احتشام اختر




شہر کے اندھیرے کو اک چراغ کافی ہے
سو چراغ جلتے ہیں اک چراغ جلنے سے

احتشام اختر




سوچ ان کی کیسی ہے کیسے ہیں یہ دیوانے
اک مکاں کی خاطر جو سو مکاں جلاتے ہیں

احتشام اختر




تم جلانا مجھے چاہو تو جلا دو لیکن
نخل تازہ جو جلے گا تو دھواں بھی دے گا

احتشام اختر