EN हिंदी
اشرف جاوید شیاری | شیح شیری

اشرف جاوید شیر

3 شیر

اب تو چلنا ہے کسی اور ہی رفتار کے ساتھ
جسم بستر پہ گراؤں گا چلا جاؤں گا

اشرف جاوید




بسیط دشت کی حرمت کو بام و در دے دے
مرے خدایا مجھے بھی تو ایک گھر دے دے

اشرف جاوید




فلک سے روز اترتے ہیں روشنی کے خطوط
مگر نہ چمکے مقدر غریب خانوں کے

اشرف جاوید