اشہرؔ کہیں قریب ہی تاریک غار ہے
جگنو کی روشنی کو وہیں چل کے چھوڑ دیں
اشہر ہاشمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
میری دنیا میں سمندر کا کہیں نام نہیں
پھر گھٹا پھینکتی ہے مجھ پہ یہ پتھر کیسے
اشہر ہاشمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
رہ گزر بھی تری پہلے تھی اجنبی
ہر گلی اب تری رہ گزر ہو گئی
اشہر ہاشمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ترا غرور جھک کے جب ملا مرے وجود سے
نہ جانے میری کمتری کا چہرہ کیوں اتر گیا
اشہر ہاشمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اس سے ملنے کی طلب میں جی لیے کچھ اور دن
وہ بھی خود بیتے دنوں سے بر سر پیکار تھی
اشہر ہاشمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
وہیں کے پتھروں سے پوچھ میرا حال زندگی
میں ریزہ ریزہ ہو کے جس دیار میں بکھر گیا
اشہر ہاشمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
زندگی کرنا وہ مشکل فن ہے اشہرؔ ہاشمی
جیسے کہ چلنا پڑے بجلی کے ننگے تار پر
اشہر ہاشمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |