EN हिंदी
انجم عظیم آبادی شیاری | شیح شیری

انجم عظیم آبادی شیر

3 شیر

باہر جھوم رہا تھا موسم پھولوں کا
اندر روٹھی تھی ہریالی کرتے کیا

انجم عظیم آبادی




سر سلامت ہے تو روزن بھی بنا لوں گا میں
حبس تیرے در و دیوار سے واقف میں ہوں

انجم عظیم آبادی




تم ہوس پرستوں کے سینکڑوں خدا ٹھہرے
ایک ہے خدا اپنا دوسرا نہیں رکھتے

انجم عظیم آبادی