EN हिंदी
اختر عثمان شیاری | شیح شیری

اختر عثمان شیر

3 شیر

شام آئے اور گھر کے لیے دل مچل اٹھے
شام آئے اور دل کے لیے کوئی گھر نہ ہو

اختر عثمان




وقت اب دسترس میں ہے اخترؔ
اب تو میں جس جہان تک ہو آؤں

اختر عثمان




یہ کائنات مرے سامنے ہے مثل بساط
کہیں جنوں میں الٹ دوں نہ اس جہان کو میں

اختر عثمان