ہائے وہ جس کی امیدیں ہوں خزاں پر موقوف
شاخ گل سوکھ کے گر جائے تو کاشانہ بنے
alas the one whose aspirations do on autumn rest
when the leaves dry off and fall, they would make their nest
افسر میرٹھی
ٹیگز:
| 4 لائنیں شیاری |
ہے تیرے لیے سارا جہاں حسن سے خالی
خود حسن اگر تیری نگاہوں میں نہیں ہے
افسر میرٹھی
ٹیگز:
| نگاہ |
| 2 لائنیں شیری |
جب سفر افسرؔ کبھی کرتے نہیں
دیکھے پھر کیوں ہو تم منزل کے خواب
افسر میرٹھی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
مجھے فردا کی فکر کیوں کر ہو
غم امروز کھائے جاتا ہے
افسر میرٹھی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
سکھ میں ہوتا ہے حافظہ بے کار
دکھ میں اللہ یاد آتا ہے
افسر میرٹھی
ٹیگز:
| خدا |
| 2 لائنیں شیری |
تاروں کا گو شمار میں آنا محال ہے
لیکن کسی کو نیند نہ آئے تو کیا کرے
افسر میرٹھی