عبث ڈھونڈا کئے ہم ناخداؤں کو سفینوں میں
وہ تھے آسودۂ ساحل ملے ساحل نشینوں میں
عبدالرحمان بزمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
چھلک جاتی ہے اشک گرم بن کر میری آنکھوں سے
ٹھہرتی ہی نہیں صہبائے درد ان آبگینوں میں
عبدالرحمان بزمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
تھا کسی گم کردۂ منزل کا نقش بے ثبات
جس کو میر کارواں کا نقش پا سمجھا تھا میں
عبدالرحمان بزمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |