EN हिंदी
ترغیب | شیح شیری
targhib

نظم

ترغیب

ناہید قاسمی

;

پیارے سورج
تم تو اپنا چہرہ

آسمان پر تیرتے تاروں کے آئینوں ہی میں ڈھونڈتے رہتے ہو
پر میری بھی اک بات سنو

یہ جو آنکھ میں روشن تارے ہیں
اور یہ جو گالوں پر بہتے ہوئے تارے ہیں

اور یہ جو پھول پھول کی پتی پتی پر ٹھہرے ہوئے تارے ہیں
اور یہ جو ریت سے جھانکتے تارے ہیں

اور یہ جو ندیا کی لہروں پر ناچتے اور نہاتے تارے ہیں
یہ تارے بھی آئینے ہیں

اور میری زمین کے یہ آئینے
پیارے صرف تمہارے ہیں