کتاب چھپ گئی چھ رنگے ٹائٹل کے ساتھ
طباعت اور کتابت کوئی جواب نہیں
یہ رنگ اور یہ نوے گرام کا پیپر
ادب کے باب میں ایسی کوئی کتاب نہیں
سجی تھی بزم پذیرائی ایک ہوٹل میں
جہاں گلاب سے چہرے تو تھے گلاب نہیں
کسی وزیر نے اس بزم کی صدارت کی
یہ بات مجھ کو بتانے سے اجتناب نہیں
خوشا کہ بزم میں حاضر تھے ریڈیو ٹی وی
نظام گردش دوراں ترا جواب نہیں
مقررین میں شامل تھے سب ہیں دانشور
وہ ہستیاں تھیں جنہیں دیکھنے کی تاب نہیں
یہ کہہ کے غالبؔ و مومنؔ کا دے دیا درجہ
ادب میں ایسا کوئی اور آفتاب نہیں
مگر کتاب کی تقریب رو نمائی میں
کتاب چیخ رہی تھی کہ میں کتاب نہیں
نظم
تقریب رو نمائی
خالد عرفان