EN हिंदी
تخلیق | شیح شیری
taKHliq

نظم

تخلیق

سراج فیصل خان

;

وہ مجھ سے کہتی تھی
میرے شاعر

غزل سناؤ
جو ان سنی ہو

جو ان کہی ہو
کہ جس کے احساس

ان چھوئے ہوں
ہوں شعر ایسے

کہ پہلے مصرع کو
سن کے

من میں
کھلے تجسس

کا پھول ایسا
مثال جس کی

ادب میں سارے
کہیں بھی نا ہو

میں اس سے کہتا تھا
میری جاناں

غزل تو کوئی یہ کہہ چکا ہے
یہ معجزہ تو

خدا نے میرے
دعا سے

پہلے ہی کر دیا ہے
تمام عالم کی

سب سے پیاری
جو ان کہی سی

جو ان سنی سی
جو ان چھوئی سی

حسیں غزل ہے
وہ میرے پہلو میں

جلوہ گر ہے