EN हिंदी
صداقت | شیح شیری
sadaqat

نظم

صداقت

مظفر ابدالی

;

وہ ایک شام قلم کھو گیا تھا جب میرا
بہت تلاش کیا ہر طرف ادھر کہ ادھر

مگر قلم کا کہیں پر نشاں نہ ہاتھ آیا
مری تلاش مری کشمکش سے گھبرا کر

مری وہ چھوٹی سی بیٹی مرے قریب آئی
کہ جس نے لکھنا ابھی بس ابھی ہی سیکھا ہے

مرے حوالے کیا اپنی ایک پنسل اور
کہا کہ آپ اسے اپنے واسطے رکھیے

مگر عجیب سا جادو ہے اس کی پنسل میں
سوائے سچ کے جو کچھ اور لکھ نہیں پاتی

وہ ایک شام بہت چاہا کچھ لکھوں لیکن
وہ ایک شام عجب تھی میں کچھ نہ لکھ پایا